ہفتہ، 1 مارچ، 2025

توں ڈیوا بال کے رکھ چا، ہوا جانے، خدا جانے ۔۔شاکر شجاع آبادی

 



توں محنت کر تے محنت دا صلہ جانے، خدا جانے
توں ڈیوا بال کے رکھ چا، ہوا جانے، خدا جانے

خزاں دا خوف تاں مالی کوں بزدل کر نہیں سکدا
چمن آباد رکھ، بادِ صبا جانے، خدا جانے

مریضِ عشق خود کوں کر، دوا دل دی سمجھ دِلبر
مرض جانے، دوا جانے، شفا جانے، خدا جانے

جے مَر کے زندگی چہندیں، فقیری ٹوٹکا سُن گھن
وفا دے وچ فنا تھی ونج، بقا جانے، خدا جانے

اے پوری تھیوے نہ تھیوے مگر بے کار نئیں ویندی
دعا شاکؔر توں منگی رکھ، دُعا جانے، خدا جانے

 

اردو ترجمہ

تم محنت کرو ، محنت کا صلہ جانے، خدا جانے

تم چراغ جلاتے رہو، ہوا جانے، خدا جانے

 

خزاں کا خوف باغبان کو بزدل نہیں بنا سکتا

باغ کو شاداب رکھو بادِ صبا جانے، خدا جانے

 

خود کوعشق کا مریض بنا لو، دل کی دوا سمجھ کر، میرے محبوب

مرض جانے، دوا جانے، شفا جانے، خدا جانے

 

موت کے بعد زندگی چاہتے ہو تو فقیری نسخہ سن لو

وفا میں ہی فنا تھی، پھر بقا جانے، خدا جانے

 

یہ زندگی مکمل ہو یا نہ ہو مگر بیکار نہیں جائے گی

شاکر تم دعامانگتے رہو، دُعا جانے، خدا جانے


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Featured Post

جاوید اقبال ۔ 100 بچوں کے قاتل ایک سفاک جنسی درندے کی کہانی

  جاوید اقبال:  100  بچوں کے قاتل ایک سفاک جنسی درندے کی کہانی لاہور، پاکستان کا ایک مصروف شہر، جہاں گلیوں میں بچوں کی آوازیں گونجتی تھیں ...