اتوار، 20 اگست، 2006

خواجہ سرا

انڈین ہیجڑا کاجل

انسانوں میں تیسری مخلوق کو پنجابی میں ہیجڑا ، کھسرا ، اردو میں خواجہ سرا اور مغربی زبان میں لیڈی بوائے بھی کہا جاتا ہے۔یہ صنف دونوں میں سے یعنی مرد اور عورت میں سے کوئی بھی ہو سکتی ہے مگر عموماً دیکھا یہ گیا ہے کہ خواجہ سرا مردوں میں زیادہ ہوتے ہیں۔

خواجہ سرا عموماً معصوم ہوتے ہیں مگر ان میں سے کچھ خواجہ سرا تشدد پسند بھی ہوتے ہیں۔پاکستان میں پیشہ ور خواجہ سراؤں کی تعداد ایک اندازے کے مطابق ایک سے ڈیڑھ لاکھ کے قریب ہے جبکہ ہندوستان میں ان کی تعداد ١٠ سے پندرہ لاکھ کے قریب بتائی جاتی ہے۔

انڈین ہیجڑے

دس پندرہ سال پہلے تک پاکستان میں شہروں میں بھی خواجہ سرا کسی بچے کی پیدائیش یا شادی بیاہ کے موقع پر اپنا ناچ گانا دکھانے چلے آتے تھے مگر اب تو گاؤں دیہات میں بھی خال خال ہی دیکھنے کو ملتے ہیں۔جبکہ ہندوستان میں صورتحال اس کے برعکس ہے کلکتہ ، ممبئی اور دہلی جیسے بڑے شہروں کی اندروں گلیوں میں اب بھی ان کا ناچ گانا سننے کا عام مل جاتا ہے۔

1 تبصرہ:

Featured Post

جاوید اقبال ۔ 100 بچوں کے قاتل ایک سفاک جنسی درندے کی کہانی

  جاوید اقبال:  100  بچوں کے قاتل ایک سفاک جنسی درندے کی کہانی لاہور، پاکستان کا ایک مصروف شہر، جہاں گلیوں میں بچوں کی آوازیں گونجتی تھیں ...