یہ خوبصورت تصویر نیٹ سے لی گئی ہے اور یہ ہمارے پاکستان کے خوبصورت لوگوں کی تصویر ہے۔یہی ہمارا کلچر ہے انہیں میں سے لوگ ہمارے ہاں بڑے آدمی بھی بنتے ہیں اور جب ایسے لوگوں میں سے کوئی بڑا آدمی بنے تو اسی کے دل میں ہی غریب آدمی کا درد جاگتا ہے۔محلوں اور کوٹھیوں میں رہنے والوں کو کیا پتہ کہ غریب آدمی کا درد کیا ہوتا ہے۔
شیخو بلاگ میں تازہ نیوز ، ذاتی حالات زندگی ، معاشرتی پہلو اور تازہ ٹیکنیکل نیوز کے متعلق لکھا جاتا ہے
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
Featured Post
جاوید اقبال ۔ 100 بچوں کے قاتل ایک سفاک جنسی درندے کی کہانی
جاوید اقبال: 100 بچوں کے قاتل ایک سفاک جنسی درندے کی کہانی لاہور، پاکستان کا ایک مصروف شہر، جہاں گلیوں میں بچوں کی آوازیں گونجتی تھیں ...

-
یہ تین عدد خصوصی کتابیں میرے کہنے پر اردو ہوم کی سائٹ پر ڈالی گئی ہیں۔اصل میں ، میں جب بھی اپنے اآج کل کے نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کو دیکھتا ...
-
توں محنت کر تے محنت دا صلہ جانے، خدا جانے توں ڈیوا بال کے رکھ چا، ہوا جانے، خدا جانے خزاں دا خوف تاں مالی کوں بزدل کر نہیں سکدا چمن آب...
-
میرا یہ مضمون آپ اردو نیوز پر بھی پڑھ سکتے ہیں جب الیکشن ٢٠٠٨ کی بازگشت شروع ہوئی تھی تو ساتھ ہی میاں نواز شریف کی آمد کا بگل بھی بجنا شروع...
شیخو صاحب
جواب دیںحذف کریںبجا فرمایا۔ اپنی اصلیت سے کبھی نہیں بھاگنا چاہیے۔
جی بالکل بجا فرمایا آپ نے
جواب دیںحذف کریںتبصرے کا شکریہ۔
شہزادے جی آپ تو بالکل خاموش ہی ہو گئے۔میدان میں آئیے بس الفاظوں کو کپڑے پہنا دیجئے۔کیونکہ لکھاریوں کے الفاظ تو ہوتے ہی ننگے ہیں بس کپڑے پہنانے کی ضرورت ہوتی ہے۔تو آپ کو دیر کیا ہے کپڑے پہنانے میں ؟ کیا کسی ہندو دھوبی کے ہاں تو نہیں رکھ دیے
السلام علیکم
جواب دیںحذف کریںسچ کہا آپ نے ! یہی ہمارا کلچر ہے۔ ویسے بھی فطرت میں بڑا حسن ہوتا ہے ، لیکن ہم کچھ ایسے مادہ پرست دور میں رہ رہے ہیں جہاں غربت دنیا کی سب سے بڑی بد صورتی سمجھی جاتی ہے۔
وعلیکم السلام
جواب دیںحذف کریںجی عتیق الرٰحمن صاھب۔یہی غریب ہی ہمارا سرمایہ ہیں اور یہی من کے سچے بھی ہوتے ہیں
نہیں جناب ہم نے خاموشی بالکل اختیار نہیں کی ہے۔ بس زارا الفاظوں کے لیے مناسب کپڑے نہیں مل رہے ہیں جو انہیں اچھی طرح ڈھانپ سکیں۔ پاکی منڈے نے بھی اس سے ملتے جلتے الفاظ میں سمجھانے کی کوشش کی تھی اور کافی شرمندہ بھی ہیں اپنی گالیوں پر۔
جواب دیںحذف کریںارے شیخو صاحب اس ہندو کے گھر کپڑے بھول آیا اب نہ کپڑے ہی ہیں نہ ہندو ۔۔
جلد ہی کچھ لکھوں گا اصل میں آج کل سوچ رہا ہوں کہ راکٹ کو کیسے سیارے جتنا مشہور کیا جا سکتا ہے۔ سیارے میں تو اب زیادہ خاموشی ہی رہتی ہے۔
برادر بس آپ لکھو باقی سب کچھ بھول جاؤ
جواب دیںحذف کریں