بیوقوف کہتے ہیں کہ پاگلوں کے سر پر سینگ ہوتے ہیں مگر بابے عیدو کا تجربہ ہے کہ سینگوں کے بغیر بھی پاگل دیکھے جا سکتے ہیں۔
بندہ پوچھے کہ بھئی جو لوگ آزاد رہنا چاہتے ہیں تو آپ کون ہوتے ہو ان پر پابندی لگانے والے وہ جو جی چاہے کریں ، کیا لگتے ہیں وہ آپ کے اور کیا آپ نے سارے انٹر نیٹ کا ٹھیکہ لے لیا ہے
کوئی گندی ویب سائٹ بنانے کے لئے تحریک دے یا کوئی اسے بنانے کی ہامی بھرے ۔ کیا رشتہ داری ہے آپ کی جو ان کو روکنے کی باتیں کرتے ہو۔
دیکھو میرے پیارے کالو جانی ، ایسا نہیں چلتا یارا،کیا تم بی بی سی والوں کو روک سکتے ہو جنہوں نے حال ہی میں ایک سیکس کی نئی سیریز شروع کی ہے۔اگر یہ لوگ بھی اسی طرح مغربی دھارے میں بہہ کر اسی جیسا طرز عمل اپنانا چاہتے ہیں تو تمہارا کیا جاتا ہے، اپنانے دو انہیں ، ان کو بھی اسی گنگا میں ہاتھ دھونے دو جسے یہ اجلا جانتے ہیں۔
اور پھر میرے جانی ، نگار خانے میں طوطی کی آواز کون سنتا ہے یا تو پھر آپ کے ہاتھ میں کوئی طوطا ہو تو میں جانو کہ واقع میں آپ کچھ سدھار لا سکتے ہو ( میری یہاں مراد طوطا فال نکالنے والے طوطے سے ہے) ، جب جانی تمہارے پاس ایسا طوطا ہی نہیں تو یارا کیوں اپنی جان کھپاتے ہو۔
بھئی محفل ان کی ، باتیں ان کی اور لکھائی بھی ان کی ،آپ کون بیچ میں خوامخواہ ۔ اور پھر کالو جانی انہوں نے کوئی آپ کو دکھانے کے لئے تھوڑی کھولنی ہیں گندی ویب سائٹ ، ان کا شوق ہے پورا کرنے دو۔کیوں لگاتے ہو یارا ان کے شوق پر پہرے۔
میں مانتا ہوں میرے کالو جانی کہ یہ سب برا ہے مگر یارا یہ بھی تو دیکھو ، یہاں کیا برا نہیں ہے ، کیا آپ لوگوں کے دل و دماغ تبدیل کر لو گے ، کیا ایسے لوگوں کے ذہن میں ایسی باتیں ٹھونس دو گے جنہیں مذہب اسلام کے بارے میں مکمل آگاہی ہی حاصل نہیں کہ اسلام میں کیا برا ہے اور کیا اچھا۔
میری مانو تو چھوڑو ، دفع کرو ، ۔ کوئی اپنا اصلاحی کام شروع کرو ۔ ان کو ان کے حال میں کھلا چھوڑ دو۔یہ جو آپ کو بند ڈبے میں نظر آرہی ہے نا دنیا ، یہ اب بھی بہت وسیع ہے اور اس وسیع نگار خانے میں تمہارے لائق کرنے کے کام اور بھی ہوں گے ۔
میری بات پلے باندھ لو کہ ، تنقید ، اچھی تنقید ( میری مراد یہاں بری تنقید سے نہیں ہے ) ان پر ہی اثر کرتی ہے جو اُس کا اثر قبول کرنے کی اہلیت رکھتے ہوں ۔اور جو اہلیت نہیں رکھتے ان پر صرف تعریف اثر کرتی ہے۔
ذہن کو ٹھنڈا رکھا کرو کالو جانی ، جب ذہن ٹھنڈا ہو گا تو بات بھی ٹھنڈی نکلے گی اور یاد رکھنا ٹھندی بات اگلے کے سینے میں چبھتی ضرور ہے ۔
شیخو بلاگ میں تازہ نیوز ، ذاتی حالات زندگی ، معاشرتی پہلو اور تازہ ٹیکنیکل نیوز کے متعلق لکھا جاتا ہے
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
Featured Post
جاوید اقبال ۔ 100 بچوں کے قاتل ایک سفاک جنسی درندے کی کہانی
جاوید اقبال: 100 بچوں کے قاتل ایک سفاک جنسی درندے کی کہانی لاہور، پاکستان کا ایک مصروف شہر، جہاں گلیوں میں بچوں کی آوازیں گونجتی تھیں ...

-
اساں چولا پایا عشقے دا اساں بنھ لئے گھنگرو یار دے دس کیہ کریے ایہناں اکھیاں دا وچ سُفنے چھمکاں مار دے اساں چیتر گروی رکھیا سی اج ہاڑ ک...
-
پاکستان بھر میں بارشوں کی رومانوی چھاؤں ۔ بارش کے اس خوبصورت موسم میں بوندوں کی زبانی پینو کافی شاپ کی کھڑکی کے پاس بیٹھی تھی، جہاں ...
-
کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس سے تعلق رکھنے والے 24 سالہ بی بی اے کے طالب علم مصطفیٰ عامر کے اغوا اور قتل کا واقعہ پاکستان کے سب سے زیادہ زیرِ ...
شیخو بھائی میں تمہارے پیغام کے بعد چپ ہو گیا تھا اب خود ہی دیکھ لو یہ لوگ تبصروں میں کیا کیا لکھ رہے ہیں۔ان کو تو میں چھٹی کا دودھ یاد کروا دوں گا پھر نہ کہنا کہ میں نے زیادتی کی ہے ایک تو چوری اوپر سے سینہ زوری کر رہے ہیں یہ غلیظ لوگ۔یہ سارے گندے لوگوں کا ٹولہ ہے جو اردو کا نام لے کر فحاشی پھیلانا چاہتا ہے۔سمجھا لو انہیں میں آخری بار کہہ رہا ہون
جواب دیںحذف کریںکالو جانی
جواب دیںحذف کریںجب ان لوگوں کو تحریک دی ہے تو وہ لکھیں گے ہی ، گونگھیاں تو منہہ میں ڈال کے بیٹھنے سے رہے
لکھنے دو جانی انہیں ، اب ان کا حق بنتا ہے یہ سب لکھنا۔آپ سردیوں میں سًتو پی لو ، سکون آجائے گا۔خاموش بیٹھ کر تماشا دیکھو اور مٹھ رکھو کالو جانی ۔
تھوڑے لکھے کو زیادہ جانو تو بہتر ہوگا
thanda thar piyo bar bar piyo hazar bar piyo : is se phle ke hemesha ke liye thande ho ja o ik bar zaror piyo
جواب دیںحذف کریں