آج
کے دور میں اگر آپ کا موبائل فون آپ کے ہاتھ میں نہیں، تو سمجھ لیجیے کہ آپ کا
وجود ہی خطرے میں ہے۔ یہ چھوٹا سا آلہ ہماری زندگیوں پر ایسے چھایا ہوا ہے جیسے
گرمیوں میں لوڈ شیڈنگ۔ کبھی ہم اس کے بغیر گزارہ کر لیتے تھے، لیکن آج کل تو بات یہاں
تک پہنچ گئی ہے کہ اگر فون بیٹری ختم ہو جائے، تو ہماری سانس بھی ختم ہونے لگتی
ہے۔ یہ مضمون آپ کو بتائے گا کہ کیسے یہ "اسمارٹ" فون درحقیقت ہمیں
"اسمارٹ" بنانے کی بجائے "اسمارٹ فون زومبی" بنا رہا ہے۔
وہ دن جب فون صرف فون تھا
ذرا
پیچھے مڑ کر دیکھیں، جب موبائل فون کی شکل ایک اینٹ جیسی تھی، اور اس کا کام صرف
"فون کرنا" تھا۔ لوگ کہتے تھے: "ارے بھئی، یہ تو واٹس ایپ والا فون
ہے؟" اور ہم جواب دیتے: "نہیں جناب، یہ تو صرف کال کرنے والا فون
ہے۔" آج کل کے بچے یہ سن کر ہنستے ہیں جیسے ہم نے کوئی پرانی داستان سنائی
ہو۔ اُس دور میں فون پر گیم کھیلنے کا مطلب تھا "سنیک" کو بٹن دبا کر
چلانا، اور اگر آپ کا اسکور 100 تک پہنچ جاتا، تو آپ کو لگتا تھا کہ آپ اسٹیو جابز
کے برابر ہو گئے ہیں۔ مگر اب؟ اب تو فون پر ایسے ایسے کھیل ہیں کہ انہیں کھیلتے
ہوئے آپ کو لگتا ہے جیسے آپ نے ہاورڈ یونیورسٹی سے کوئنٹم فزکس کی ڈگری لے لی ہو۔
نوٹیفکیشنز
کی دھما چوکڑی
موبائل
فون کی سب سے بڑی مصیبت ہے اس کے "نوٹیفکیشنز"۔ یہ آپ کو ہر وقت بتاتے
رہتے ہیں کہ "ارے بھئی! دنیا بھر کے لوگ آپ کے بغیر زندہ ہیں!" چاہے وہ
کوئی واٹس ایپ کا میسج ہو، فیس بک کا تبصرہ، یا انسٹاگرام پر کسی نے آپ کی تصویر
پر "لائک" کیا ہو۔ کبھی کبھی تو ایسا لگتا ہے جیسے فون آپ سے کہہ رہا
ہو: "اُٹھو! کچھ تو کرو! کوئی نئی پوسٹ ڈالو! ورنہ تمہیں لوگ بھول جائیں
گے!" مگر حقیقت یہ ہے کہ اگر آپ فون بند بھی کر دیں، تو دنیا ویسے ہی چلتی
رہے گی... بالکل ویسے ہی جیسے آپ کے دفتر میں آپ کی چھٹی کے دن بھی کام ہوتا ہے۔
سیلفی"
کا جنون
سیلفی
لینا آج کل ایک نیا مذہب بن چکا ہے۔ لوگ ہر جگہ سیلفی لیتے نظر آتے ہیں: کھانے کی
ٹیبل پر، باتھ روم میں، یہاں تک کہ جنازے میں بھی! کچھ عرصہ پہلے تک لوگ کہتے تھے:
"ارے، یہ تصویر کھینچو!" اب کہتے ہیں: "ارے، میرا اینگل ٹھیک کر
دو! میرا دہرا ٹھوڑی نظر آ رہا ہے!" سیلفی اسٹک تو ایسے استعمال ہوتے ہیں جیسے
وہ انسانوں کا تیسرا ہاتھ ہو۔ اور اگر آپ کے پاس سیلفی اسٹک نہیں، تو سمجھ لیجیے
کہ آپ ابھی تک "ٹائپ رائٹر" کے دور میں جی رہے ہیں۔
آٹوکریکٹ
کی دشمنی
موبائل
فون کی سب سے خطرناک چیز ہے "آٹوکریکٹ"۔ یہ آپ کے ہر میسج کو ایسے بگاڑ
دیتا ہے جیسے کوئی نوجوان شاعر اپنی پہلی غزل لکھ رہا ہو۔ مثال کے طور پر، آپ
لکھنا چاہتے ہیں: "امی نے کہا کہ چاول لا دو"، مگر آٹوکریکٹ اسے بدل دیتا
ہے: "امی نے کہا کہ چائلڈ لا دو"۔ پھر آپ سوچتے رہ جاتے ہیں کہ کیا واقعی
آپ کی امی کو چائلڈ (بچہ) چاہیے؟ یا شاید وہ کسی اور چیز کی بات کر رہی تھیں؟
آٹوکریکٹ کی وجہ سے ہماری زندگیاں جہنم بن چکی ہیں، مگر ہم اسے بند کرنے سے ڈرتے ہیں
کیونکہ پھر ہمیں خود سے ٹائپ کرنا پڑے گا!
چارجرکی
گمشدگی کا مسئلہ
موبائل
فون کا چارجر گم ہونا ایک ایسا مسئلہ ہے جس نے سائنسدانوں کو بھی حیران کر رکھا
ہے۔ یہ چارجر ہمیشہ اُسی وقت غائب ہوتا ہے جب فون کی بیٹری 1% پر ہوتی ہے۔ آپ کو
لگتا ہے کہ آپ نے اسے میز پر رکھا تھا، مگر وہاں سے وہ غائب ہو چکا ہوتا ہے۔ پھر
آپ گھر بھر میں اس کی تلاش شروع کر دیتے ہیں جیسے آپ کو کوئی خزانہ ملنے والا ہو۔
آخرکار وہ آپ کو فرج کے اندر ملتا ہے، کیونکہ آپ نے چائے بناتے وقت اسے وہاں رکھ دیا
تھا۔ سوال یہ ہے کہ آخر ہم چارجر کو فرج میں کیوں رکھتے ہیں؟ شاید ہم چاہتے ہیں کہ
وہ "ٹھنڈا" ہو جائے!
میں نے ایک ویڈیو وایرل ہونا ہے
آج
کل ہر شخص کو لگتا ہے کہ وہ اگلا "وایرل" سٹار بننے والا ہے۔ لوگ ٹک ٹاک
پر ایسی ایسی ویڈیوز بنا رہے ہیں کہ دیکھ کر لگتا ہے جیسے انہیں فلم فیئر ایوارڈ
ملنے والا ہو۔ کچھ ویڈیوز میں لوگ کھانے پر ڈانس کرتے ہیں، کچھ میں بلی کو سنگراک
بناتے ہیں، اور کچھ میں وہ خود کو "انفلوئنسر" ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
مگر حقیقت یہ ہے کہ 99% ویڈیوز ایسی ہوتی ہیں جنہیں صرف ان کے خاندان والے ہی دیکھتے
ہیں، اور وہ بھی صرف اس لیے کہ انہیں پتا چلے کہ یہ شخص گھر میں کیا کر رہا ہے۔
میں
نے فون کو اپنا سب کچھ سمجھ لیا ہے
آج
کل لوگ اپنے فون کو اپنی زندگی کا مرکز بنا چکے ہیں۔ فون گم ہو جائے تو ایسا لگتا
ہے جیسے روح جسم سے نکل گئی ہو۔ ہم فون کو اٹھاتے ہیں تو کبھی گھڑی دیکھنے کے لیے،
کبھی کیلکولیٹر کے لیے، کبھی کیمرے کے لیے، اور کبھی صرف یہ جاننے کے لیے کہ
"ابھی کون سی تاریخ ہے؟"۔ مگر یاد رکھیں: فون صرف ایک آلہ ہے، آپ کا خدا
نہیں۔ ہاں، البتہ اگر آپ کا فون چوری ہو جائے، تو آپ ضرور اس کے لیے دعا کر سکتے ہیں
کہ چور کو ہدایت ملے
موبائل
فون ہماری زندگی کا اہم حصہ بن چکا ہے، مگر ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ یہ ہمارا
مالک نہیں، بلکہ ایک چھوٹا سا مددگار ہے۔ اگر آپ کو کبھی لگے کہ فون آپ پر حاوی ہو
رہا ہے، تو اسے ایک طرف رکھ دیں، باہر جائیں، تازہ ہوا لیں، اور لوگوں سے بات کریں...
بالکل ویسے جیسے پرانے زمانے میں ہوتا تھا۔ اور ہاں، اگر آپ کو یہ مضمون پڑھتے
ہوئے بار بار اپنا فون چیک کرنے کا دل کرتا رہا، تو سمجھ لیجیے کہ یہ مضمون کامیاب
رہا! 😊
اس مضمون کو پڑھنے کے بعد اگر آپ کا فون بیٹری ختم ہو گیا ہو، تو ہماری طرف سے معذرت! ویسے آپ چارجر ڈھونڈنے کی کوشش کر سکتے ہیں... شاید فرج میں ہو!
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں