عورت مارچ پاکستان: خواتین کا عالمی یوم خواتین کو قومی تعطیل تسلیم کرنے کا مطالبہ
آج، 7 مارچ 2025 کو، پاکستان بھر میں "عورت مارچ" کے
منتظمین اور شریک خواتین نے عالمی یوم خواتین، جو ہر سال 8 مارچ کو منایا جاتا ہے،
کو قومی تعطیل قرار دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ یہ مطالبہ کل بروز ہفتہ کو منعقد ہونے
والے سالانہ عورت مارچ سے ایک دن پہلے سامنے آیا، جو خواتین کے حقوق اور مساوات کے
لیے آواز اٹھانے کا ایک اہم پلیٹ فارم بن چکا ہے۔
اسلام آباد میں نیشنل پریس کلب کے باہر ایک پریس کانفرنس سے
خطاب کرتے ہوئے، عورت مارچ کے منتظمین نے کہا کہ "عالمی یوم خواتین کو قومی
تعطیل قرار دینا خواتین کے کردار اور ان کے معاشرتی، سیاسی اور اقتصادی حقوق کو
تسلیم کرنے کی طرف ایک اہم قدم ہوگا۔" انہوں نے مزید کہا کہ جنسی بنیاد پر
تشدد کو قومی ایمرجنسی قرار دیا جائے اور ماحولیاتی بحران سے نمٹنے کے لیے خواتین
کی شمولیت کو یقینی بنایا جائے۔
کراچی، لاہور، اور اسلام آباد سمیت بڑے شہروں میں کل عورت مارچ
کے جلوس نکالے جائیں گے، جہاں خواتین، ٹرانسجینڈر افراد، اور دیگر پسماندہ طبقات
اپنے حقوق کے لیے آواز بلند کریں گے۔ منتظمین کے مطابق، اس سال مارچ کا موضوع
"امید اور مزاحمت" ہے، جو موجودہ چیلنجوں کے باوجود خواتین کی جدوجہد کو
اجاگر کرتا ہے۔
حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اس دن کو سرکاری طور پر تسلیم
کرے تاکہ خواتین کے مسائل پر قومی سطح پر توجہ دی جا سکے۔ تاہم، کچھ حلقوں کی طرف
سے اس مطالبے پر تنقید بھی سامنے آئی ہے، جن کا کہنا ہے کہ یہ مغربی ایجنڈے کی
ترویج ہے۔ دوسری جانب، انسانی حقوق کے کارکنوں نے اس اقدام کی حمایت کی اور اسے
خواتین کی آواز کو مضبوط کرنے کی طرف ایک مثبت پیش رفت قرار دیا۔
عورت مارچ کے شرکاء نے کہا کہ وہ کل کے جلوس میں بھرپور شرکت
کریں گے اور اپنے مطالبات کو منوانے کے لیے پرامن احتجاج جاری رکھیں گے۔
تعطیلات منانے سے کبھی شعور میں اضافہ نہیں ہوتا۔۔۔۔ پوری دنیا میں فادر ڈے اور مدر ڈے منایا جاتا ہے لیکن پھر بھی والدین گھروں میں اکیلے پڑے رہتے ہیں۔۔۔۔
جواب دیںحذف کریںجی سر جی ۔۔ آپ نے درست فرمایا ۔۔ اصل میں کوئی نہ کوئی ایشو تو اٹھانا ہی ہوتا ہے۔۔سب کچھ تو منظور کروا لیا ہے ۔۔ اب چھٹی بھی منوانے دیں
جواب دیںحذف کریں