آج کل ہمارے ہاں پاکستان میں امریکہ کے صدر بش جو ساری دنیا کے صدر بھی ہیں کا بڑا چرچا ہے۔ہر چھوٹے بڑے کی زبان پر انکل بش انکل بش کا ورد ہے۔کوئی تو اسے کوستا نظر آتا ہے اور کوئی اتنے پیار سے نام لیتا ہے کہ شائد ہی اپنے کسی پیارے کا لیتا ہو۔
سننے میں یہ بھی آیا ہے کہ ساری دنیا کے صدر کے ساتھ سترہ عدد امریکی کتے بھی آئے ہیں۔جن پر صدر بش انسانوں سے زیادہ اعتماد کرتے ہیں۔جرمن شیپرڈ اور لیبارڈور نسلوں کے یہ امریکی کتے بھارت کے شیراٹن ہوٹل اور لا میریڈین میں ٹھرے ہوئے ہیں جہاں عام آدمی پہنچنے کا تصور بھی نہیں کر سکتا۔
دکھائی کچھ یوں دیتا ہے کہ دنیا کے صدر کو بھارتی کتوں پر کچھ زیادہ اعتماد نہیں ہے۔اب جب کہ ہمارے پاکستان کا دورہ شروع ہونے کو ہے تو ہمارے گلی کوچوں میں بھی یہ بحث زور پکڑ رہی ہے کہ کیا دنیا کے صدر اپنی میزبانی کے ساتھ ساتھ اپنے امریکی کتوں کی میزبانی کے شرف سے نوازتے ہیں یا نہیں۔
سننے میں یہ بھی آیا ہے کہ ساری دنیا کے صدر کے ساتھ سترہ عدد امریکی کتے بھی آئے ہیں۔جن پر صدر بش انسانوں سے زیادہ اعتماد کرتے ہیں۔جرمن شیپرڈ اور لیبارڈور نسلوں کے یہ امریکی کتے بھارت کے شیراٹن ہوٹل اور لا میریڈین میں ٹھرے ہوئے ہیں جہاں عام آدمی پہنچنے کا تصور بھی نہیں کر سکتا۔
دکھائی کچھ یوں دیتا ہے کہ دنیا کے صدر کو بھارتی کتوں پر کچھ زیادہ اعتماد نہیں ہے۔اب جب کہ ہمارے پاکستان کا دورہ شروع ہونے کو ہے تو ہمارے گلی کوچوں میں بھی یہ بحث زور پکڑ رہی ہے کہ کیا دنیا کے صدر اپنی میزبانی کے ساتھ ساتھ اپنے امریکی کتوں کی میزبانی کے شرف سے نوازتے ہیں یا نہیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں