پاکستان کی ترقی | ||||||
سپر پٹرول | چھوٹا گوشت | دال چنا | گھی | چینی | آٹا فی کلو | |
0.15 ps | 1.25 Rs | 0.25 ps | 2.50 Rs | 0.60 ps | 0.20 ps | لیاقت علی خان 1947-51 |
0.35 ps | 1.75 Rs | 0.35 ps | 3.00 Rs | 0.75 ps | 0.25 ps | خواجہ ناظم الدین 1951-53 |
2.75 Rs | 12.00 Rs | 1.50 Rs | 5.00 Rs | 1.75 Rs | 0.50 ps | جنرل محمد ایوب خان 1958-69 |
3.45 Rs | 16.00 Rs | 2.50 Rs | 9.00 Rs | 6.00 Rs | 1.00 Rs | ذوالفقار علی بھٹو 1970-77 |
7.75 Rs | 40.00 Rs | 9.00 Rs | 15.00 Rs | 9.00 Rs | 2.50 Rs | جنرل ضیاء الحق 1977-88 |
12.00 Rs | 50.00 Rs | 10.00 Rs | 20.00 Rs | 10.00 Rs | 3.25 Rs | بینظیر بھٹو 1988-90 |
14.00 Rs | 80.00 Rs | 18.00 Rs | 32.00 Rs | 13.00 Rs | 4.25 Rs | محمد نواز شریف 1990-93 |
18.55 Rs | 110.00 Rs | 18.00 Rs | 48.00 Rs | 21.00 Rs | 6.60 Rs | بینظیر بھٹو 1993-96 |
18.55 Rs | 110.00 Rs | 18.00 Rs | 50.00 Rs | 22.00 Rs | 7.50 Rs | محمد نواز شریف 1997 |
١٩٩٧ میں جب نواز شریف نے اقتدار سنبھالا اس وقت کے ریٹ درج ذیل ہیں اس کے بعد پاکستان نے جو ترقی کی وہ کسی تعارف کی محتاج نہیں ہے اور اگر آج کل دیکھا جائے تو آج کل کسی بھی چیز کا کوئی بھاؤ نہیں ہے۔آج ریٹ کچھ ہوتا ہے اور کل کچھ۔اب دیکھنا یہ ہے غریب اور کتنے دن جیتے ہیں۔
نا مکمل جب تک موجودہ ريٹ نہ ہو بلکہ روپے کي ماليت بھي درج نہ ہو
جواب دیںحذف کریںويسے خوب ہے
ایک اچہی کاوش ہے ۔ شعیب صفدر صاحب کا اعتراض کسی حد تک درست ہے ۔ البتہ روپے کی مالیت کا تو اس تقابل سے پتہ چل جاتا ہے ۔ مزید اس وقت کی قیمتیں جب نواز شریف کو ہٹایا گیا اور موجودہ قیمتیں ہوں تو صحیح جائزہ ہو سکے گا ۔
جواب دیںحذف کریںجناب یہ تقابلی جائزہ اس بات کا ثبوت ہے کہ قیام پاکستان سے لے کر اب تک جو بھی حکمران اس بے چارے ملک پر مسلط ہوئے ہیں وہ اپنے عہدے کے کتنے اہل تھے
جواب دیںحذف کریںایک کہاوت سنی تھی یہاں اس کا ذکر مناسب رہے گا
چیگیز خان کا جب آخری وقت آیا تو اس نے اپنے مصاحبوں کو بلایا سب بڑے شوق سے آئے کہ بادشاہ سلامت اپنی آخری وصیت سنا رہے ہیں۔ جب سب جمع ہوگئے تو چنگیز خان نے کہا قریب آؤ جب سب قریب آگئے تو اس نے کہا کہ گواہ رہو پھر کچھ توقف کیا لوگ اور زیادہ متوجہ ہوئے وہ پھر گویا ہوا کہ گواہ رہو کہ میں نے ظلم نہیں کیا لوگ حیران ہوئے کہ اس کے دماغ نے کام کرنا چھوڑدیا اب یہ اول فول بک رہا ہے اس نے ساری زندگی ظلم کے علاوہ اور کیا ہی کیا ہے وہ پھر گویا ہوا کہ گواہ رہو کہ میں نے ظلم نہیں کیا کہ میں نے کسی نااہل کو کسی اہل پر ترجیح نہیں دی
آج پاکستان کے ساتھ یہ المیہ نیا نہیں ہے قیام پاکستان سے لے کر اب تک پاکستان پر ہمیشہ نااہل لوگوں کا ہی قبضہ رہا ہے اور اس کا ایک نتیجہ اس چارٹ کی صورت میں ہمارے سامنے ہے۔