پیر، 27 مارچ، 2006

انارکلی

پاکستان کے شہر لاہور کو پاکستان کا دل بھی کہا جاتا ہےاور اس دل کے اندر بھی ایک دل موجود ہے جس کا نام انارکلی ہے۔تاریخی اور ثقافتی لحاظ سے انارکلی بازار کی ایک الگ اہمیت ہے اور اسی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے تقریباً چار سال پیشتر پرانی انارکلی کو نیا رنگ روپ پہنا کر “ فوڈ سٹریٹ “ کا نام دے دیا گیا۔شروع شروع میں تو یہاں گہما گہمی بہت کم دیکھنے میں آتی تھی مگر آجکل یہاں کی رونق دیکھنے قابل ہے۔
شام ہوتے ہی یہاں رنگوں کی محفل جمنے لگتی ہے اور جوں جوں رات گہری ہوتی ہے یہی رنگوں کی محفل اپنے عروج پر ہوتی ہے۔بالا خانے کی تمام خوبصورت تتلیاں سڑک کے دونوں اطراف بظاہر سیر کرنے میں مصروف اپنا اپنا شکار ڈھونڈنے کے لئے کھنکناتے قہقے لگاتی نظر آتی ہیں۔اور یہ کھنکناتے قہقے جب دور میزوں پر بیٹھے شرفاء کے کانوں میں گونجتے ہیں تو ان میں سے ہر کوئی اپنی انارکلی کو لے کر اپنی بھوک مٹانے کے لئے فوڈ سٹریٹ سے خوشی خوشی رخصت ہو جاتا ہے۔

2 تبصرے:

  1. آپ كى يه پوسٹ تو بڑى معلوماتى هے ـ
    مجهے بهى اناركلى كى كليوں كو ديكهنے كا اشتياق هونے لگا هے ـ
    ان كو چهو كر ديكهنے كا اشتياق ـ ان كى نزاكت كو محسوس كرنے كا اشتياق ـ
    آپ نے بەت سے كم علم شوكينوں كو ايكـ راسته ديكها ديا هے ـ
    خاور

    جواب دیںحذف کریں
  2. سچ کہا ہے آپ نے ۔ انارکلی لاہور کا دِل ہے لیکن جو انارکلی ہمارے طالب علمی کے زمانہ میں تھی اُس کی تو کیا بات ہے ۔ وہ ربڑی ۔ کُلفی فالودہ ۔ وہ کھیر کی ٹھوٹھیاں اور لسّی پرانی انار کلی کی ۔ کیا بات تھی اُس میں ۔

    جواب دیںحذف کریں

Featured Post

جاوید اقبال ۔ 100 بچوں کے قاتل ایک سفاک جنسی درندے کی کہانی

  جاوید اقبال:  100  بچوں کے قاتل ایک سفاک جنسی درندے کی کہانی لاہور، پاکستان کا ایک مصروف شہر، جہاں گلیوں میں بچوں کی آوازیں گونجتی تھیں ...