اتوار، 5 مارچ، 2006

بلاگ اسپاٹ سروس بحال کی جائے

پچھلے دنوں انٹر نیٹ کی سب سے بڑی بلاگر سروس بلاگ اسپاٹ کو پاکستان سے بلاک کر دیا گیا ہے اور ایشو یہ اُٹھایا گیا ہے کہ یہ سب توہین آمیز خاکوں کی وجہ سے کیا گیا ہے۔جو کہ سراسر غلط ہے۔حالانکہ پاکستانی بلاگرز کے بلاگ پر جتنی مذمت توہین آمیز خاکوں کی گئی ہے شاید ہی کہیں اور کی گئی ہو۔
یہ ضرور ہے کہ ہم پاکستانی بلاگرز اپنے پاکستان اورغیر ملکی مسائل پر یہاں کھل کر گفتگو کرتے ہیں جو کہ شاید ہماری حکومت کو پسند نہیں ہے۔
اگر ہماری حکومت کو توہین آمیز خاکوں کا اتنا ہی خیال ہوتا تو وہ ڈنمارک کے سفارتخانے پر پابندی لگاتی یا کم از کم وہاں سے اپنا سفیر ہی واپس بلاتی۔ہماری حکومت تو احتجاج کرنے کی بھی اجازت دینے سے انکاری تھی وہ تو عوامی ردعمل کو دیکھتے ہوئے بعد میں پر امن احتجاج کی اجازت دے دی گئی۔اور اس پر بھی میڈیا کے ذریعے روزانہ توڑ پھوڑ کی ویڈیو روزانہ دکھائی جاتیں ہیں ، جو توڑ پھوڑ پتہ نہیں کون سی عوام نے کی تھی اور نہ ان کو میڈیا پر پیش کیا گیا جنہوں نے توڑ پھوڑ کی۔
پاکستانی بلاگرز نے ان تمام ایشوز کو اپنے بلاگ پر بھی پیش کیا اور ان پر بحث و مباحثہ بھی ہوا۔پاکستانی بلاگرز کی یہ خوبی ہے کہ وہ ہر مسائل پر اپنی آزادانہ رائے کا اظہار کرتے ہیں اور شاید یہی آزادانہ اظہار رائے ہماری حکومت کو ناگوار گذرا ہو۔
ہم حکومت پاکستان سے درخواست کرتے ہیں کہ جن اخبارات و جرائد یا ویب سائٹ نے ایسی قبیح حرکت کی ہے صرف صرف ان سائٹ کے ایڈریس کو بلاک کیا جائے۔

1 تبصرہ:

  1. اس حرکت سے واقعی کوفت ہوئی ہے اور ویسے بھی دیکھنے والوں کے پاس اور ذرائع ہیں۔

    جواب دیںحذف کریں

Featured Post

جاوید اقبال ۔ 100 بچوں کے قاتل ایک سفاک جنسی درندے کی کہانی

  جاوید اقبال:  100  بچوں کے قاتل ایک سفاک جنسی درندے کی کہانی لاہور، پاکستان کا ایک مصروف شہر، جہاں گلیوں میں بچوں کی آوازیں گونجتی تھیں ...