صدر بش کے پاکستان کے دورہ سے ایک بات بڑی واضع ہو گئی ہے کہ پاکستان ایک امن پسند ملک ہے۔یہاں آپ سکون سے کرکٹ کھیل اور سیکھ سکتے ہیں۔جو کہ شائد کسی اور ملک میں ممکن نہیں ہے۔اسی لئے اب پاکستان کو کسی سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔چاہے ہندوستان ایٹمی ٹکنالوجی میں کتنا ہی آگے نکل جائے ، چاہے امریکہ بذات خود اسے اپنے جیسی ایک ایٹمی طاقت ہی کیوں نہ تسلیم کرے۔
ہتھیاروں کی یا ایٹمی ٹیکنالوجی کی ضرورت ان ملکوں کو پڑتی ہے جن کی سرحدیں دشمنوں سے ملی ہوں یا پھر ان کو ہوتی ہے جن کو کسی دشمن کا خطرہ ہو۔چونکہ اب پاکستان کی نزدیکی سرحدوں میں دوستی کے گیت گائے جاتے ہیں اس لئے وہاں اب امن ہی امن ہے اسی لئے اب ہمیں کسی ایسی ٹکنالوجی کی ضرورت نہیں ہو گی۔
ہمیں ضرورت ہے صرف کھیل کی اور اب تو ہم نے کھیل کے اسراو رموز بھی جناب صدر بش سے سیکھ لئے ہیں اس لئے اب ہمارے ملک میں چین ہی چین ہو گا۔
ہتھیاروں کی یا ایٹمی ٹیکنالوجی کی ضرورت ان ملکوں کو پڑتی ہے جن کی سرحدیں دشمنوں سے ملی ہوں یا پھر ان کو ہوتی ہے جن کو کسی دشمن کا خطرہ ہو۔چونکہ اب پاکستان کی نزدیکی سرحدوں میں دوستی کے گیت گائے جاتے ہیں اس لئے وہاں اب امن ہی امن ہے اسی لئے اب ہمیں کسی ایسی ٹکنالوجی کی ضرورت نہیں ہو گی۔
ہمیں ضرورت ہے صرف کھیل کی اور اب تو ہم نے کھیل کے اسراو رموز بھی جناب صدر بش سے سیکھ لئے ہیں اس لئے اب ہمارے ملک میں چین ہی چین ہو گا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں