منگل، 2 مئی، 2006

زندگی کے ٤٥ برس

زندگی کے ٤٥ برس کے شروع ہوتے ہی بیماریوں نے حملہ آور ہونا شروع کر دیا ہے۔ابھی چند دن پہلے طبعیت خراب ہوجانے کے سبب ڈاکٹر صاحب نے ہائی بلڈ پریشر تشخیص کیا ہے اور تمام ٹیسٹ رپورٹیں پڑحنے کے بعد میرے ان تمام کھابوں پر بھی پابندی عائد کر دی ہے جو میں کبھی کبھار کسی پارٹی یا تقریب میں خوش قسمتی سے کھا لیا کرتا تھا۔
ایک تو مہنگی دوائیاں اور دوسرا پرہیزی غذا کھانے کی وجہ سے کچھ بھی کرنے کو دل نہیں چاہتا۔اور تو اور ڈاکٹر صاحب نے سگریٹ پینے پر بھی پابندی عائد کر دی ہے۔بلڈ پریشر ہےکہ کم ہونے کو نہیں آرہا۔اخبار ، ٹی وی ، رسالے سب بند ہیں تاکہ کہیں میری نظر کسی ایسی خبر پر نہ پڑ جائے جس کی وجہ سے لینے کے دینے پڑ جائیں۔بس ایک انٹر نیٹ کا سہارا ہے مگر وہ بھی بنا سگریٹ کے بد صورت سا لگ رہا ہے۔

2 تبصرے:

  1. Hypocrisy Thy Name Says:
    May 2nd, 2006 at 4:59 pm e
    اللہ آپ کو جلد مکمل شفاء عطا کرے ۔ خبر تو بُری ہے ليکن اسے اچھا بنانا آپ کے ہاتھ ميں ہے ۔ ميں آپ کو سادہ طريقہ بتاتا ہوں ۔ آپ اس کے متعلق پريشان بالکل نہ ہوں ۔ مگر پرہيز کريں ۔ چوبيس گھينٹے ميں کم از کم تين لٹر سادہ پانی پئيں ۔ لہسن کا استعمال زيادہ کريں ۔ سبز پتی کا قہوہ جسے چائينيز ٹی کہتے ہيں دن ميں چودا کپ پئيں مگر بغير چينی يا سوِيٹ نر کے ۔ قہوہ بنانے کيلئے پتی کو نہ اُباليں بلکہ تھوڑی سی پتی کپ ميں ڈالکر پانی اُبال کر اُس پر ڈال ديں ۔ چودا کپ کيلئے پتی تھرموس ميں ڈالکر چودا کپ اُبلا ہوا پانی اُس ميں ڈالکر رکھ ديں اور سارا دن پيتے رہيں ۔ کھيرے اور ککڑی کھايا کريں ۔ مصالحوں والے اور تيز مرچ والے کھانے نہ کھائيں ۔ گائے کا گوشت بالکل نہ کھائيں ہو سکے تو بکرے کا بھی نہ کھائيں ۔ مرغی اور مچھلی کھائيں ۔ سبزياں خوب کھائيں ۔ داليں کھا سکتے ہيں ۔ پھل کھائيں ۔

    جواب دیںحذف کریں
  2. آپ کا بہت شکریہ جو آپ نے مجھے پوچھا۔مجھے دلی خوشی ہوئی ہے۔انشااللہ کوشش کروں گا کہ آپکی دی ہوئی ہدائت پر عمل ممکن ہو سکے۔لاہوری بچہ ہوں اس لئے کھابوں کے بغیر رہنا مشکل ہے۔بس دعا کریں۔
    شکریہ

    جواب دیںحذف کریں

Featured Post

جاوید اقبال ۔ 100 بچوں کے قاتل ایک سفاک جنسی درندے کی کہانی

  جاوید اقبال:  100  بچوں کے قاتل ایک سفاک جنسی درندے کی کہانی لاہور، پاکستان کا ایک مصروف شہر، جہاں گلیوں میں بچوں کی آوازیں گونجتی تھیں ...