خبر گرم ہے کہ ایک خاتون خلا باز لیزا نوک نے ایک دوسری خلاباز کو اس بنا پر اغوا کر کے اس کا منہہ مرچوں سے لال کر دیا کہ وہ اس کے خلاباز محبوب پر ڈورے ڈال رہی تھی۔
اصل میں باز کا کافیہ ہوتا ہی خطرناک ہے چاہے وہ کبوتر باز ہو ، پتنگ باز ہو یا کہ کوئی اور“ باز “ ۔ویسے ایک اڑنے والا باز بھی ہوتا ہے اور وہ بھی اپنے شکار پر ویسے ہی جھپٹتا ہے جیسے کہ دوسرے باز۔
اگر تھوڑا سا بھی غور کیا جائے تو ، باز کوئی بھی ہو ان سب میں ایک قدر مشترک ہے ۔اب کون سی قدر مشترک ہے ، یہ آپ پر سوچنے کے لئے چھوڑے دیتا ہوں ۔
شیخو بلاگ میں تازہ نیوز ، ذاتی حالات زندگی ، معاشرتی پہلو اور تازہ ٹیکنیکل نیوز کے متعلق لکھا جاتا ہے
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
Featured Post
جاوید اقبال ۔ 100 بچوں کے قاتل ایک سفاک جنسی درندے کی کہانی
جاوید اقبال: 100 بچوں کے قاتل ایک سفاک جنسی درندے کی کہانی لاہور، پاکستان کا ایک مصروف شہر، جہاں گلیوں میں بچوں کی آوازیں گونجتی تھیں ...

-
یہ تین عدد خصوصی کتابیں میرے کہنے پر اردو ہوم کی سائٹ پر ڈالی گئی ہیں۔اصل میں ، میں جب بھی اپنے اآج کل کے نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کو دیکھتا ...
-
توں محنت کر تے محنت دا صلہ جانے، خدا جانے توں ڈیوا بال کے رکھ چا، ہوا جانے، خدا جانے خزاں دا خوف تاں مالی کوں بزدل کر نہیں سکدا چمن آب...
-
میرا یہ مضمون آپ اردو نیوز پر بھی پڑھ سکتے ہیں جب الیکشن ٢٠٠٨ کی بازگشت شروع ہوئی تھی تو ساتھ ہی میاں نواز شریف کی آمد کا بگل بھی بجنا شروع...
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں