لاہور کے شہری بھی کیا زندہ دل واقع ہوئے ہیں۔ہر اتوار کو صبح ہوتے ہی یہ تیز دھار ننگی تلواریں لئے اپنی چھتوں پر چڑھ کر جب تک دو تین معصوم بچوں کی گردنیں کاٹ نہ ڈالیں انہیں سکون نہیں ملتا۔
اس دفعہ لاہوریوں نے تین بڑے انسانوں کی گردنیں کاٹنے کا اعزاز حاصل کیا ہے جس میں میاں بیوی اور ایک دوسرا موٹر سائکل سوار شامل تھا۔زندہ دلانِ لاہور کے نزدیک ان گردن کٹوانے والوں کا قصور یہ ہے کہ یہ لوگ اپنے گھروں سے ہی کیوں نکلے۔
اس دفعہ لاہوریوں نے تین بڑے انسانوں کی گردنیں کاٹنے کا اعزاز حاصل کیا ہے جس میں میاں بیوی اور ایک دوسرا موٹر سائکل سوار شامل تھا۔زندہ دلانِ لاہور کے نزدیک ان گردن کٹوانے والوں کا قصور یہ ہے کہ یہ لوگ اپنے گھروں سے ہی کیوں نکلے۔
پابندی کے باوجود یہ قوم پتنگ بازی سے باز نہیں آتی اور اگر پابندی نہ ہو تو یہ اپنے باپ کی گردن بھی کاٹ ڈالیں
جواب دیںحذف کریں