پیر، 3 اپریل، 2006

زندہ دلی

لاہور کے شہری بھی کیا زندہ دل واقع ہوئے ہیں۔ہر اتوار کو صبح ہوتے ہی یہ تیز دھار ننگی تلواریں لئے اپنی چھتوں پر چڑھ کر جب تک دو تین معصوم بچوں کی گردنیں کاٹ نہ ڈالیں انہیں سکون نہیں ملتا۔
اس دفعہ لاہوریوں نے تین بڑے انسانوں کی گردنیں کاٹنے کا اعزاز حاصل کیا ہے جس میں میاں بیوی اور ایک دوسرا موٹر سائکل سوار شامل تھا۔زندہ دلانِ لاہور کے نزدیک ان گردن کٹوانے والوں کا قصور یہ ہے کہ یہ لوگ اپنے گھروں سے ہی کیوں نکلے۔




1 تبصرہ:

  1. امجد شیروانی4 اپریل، 2006 کو 1:46 AM

    پابندی کے باوجود یہ قوم پتنگ بازی سے باز نہیں آتی اور اگر پابندی نہ ہو تو یہ اپنے باپ کی گردن بھی کاٹ ڈالیں

    جواب دیںحذف کریں

Featured Post

جاوید اقبال ۔ 100 بچوں کے قاتل ایک سفاک جنسی درندے کی کہانی

  جاوید اقبال:  100  بچوں کے قاتل ایک سفاک جنسی درندے کی کہانی لاہور، پاکستان کا ایک مصروف شہر، جہاں گلیوں میں بچوں کی آوازیں گونجتی تھیں ...