جمعرات، 24 جنوری، 2013

چوری کا ثواب

استاد بلے کا بھی دماغ خراب ہو گیا ہے۔کتنی بار منع کیا ہے کہ استاد جی مذہب کے معاملات میں نہ بولا کرو ، نہ بولا کرو مگر استاد بلا ہے کہ مانتا ہی نہیں ۔میرا خیال ہے جب تک استاد بلے کو ہفتہ وار گالیاں نہ پڑیں اسکی طبعیت سیر ہی نہیں ہوتی ۔
بھلا کیا پڑی تھی بھرے چوک میں کہنے کہ کہ عید میلادالنبی پر چوری کی بتیوں سے چراغاں کیا جاتا ہے ۔بندہ پوچھے تو تو دو عیدوں کے علاوہ کسی اور عید کو مانتا ہی نہیں اور بھلا تجھے کیا پتہ ان کو کتنا پیار ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ۔۔۔۔۔۔ مگر اس کا کہنا ہے کہ میلاد ہو ، مجلس ہو ، میلاالنبی ہو سب چوری کی بجلی استمال کرتے ہیں ۔ان سب کا محاسبہ ہونا چاہئے اور ان سب سے پائی پائی وصول کرنی چاہئے۔
بہت بار سمجھایا ہے استاد بلے کو مگر وہ مانتا ہی نہیں ۔۔۔ کہتا ہے یہ سب ثواب کمانے کی بجائے گناہ کما رہے ہیں

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Featured Post

جاوید اقبال ۔ 100 بچوں کے قاتل ایک سفاک جنسی درندے کی کہانی

  جاوید اقبال:  100  بچوں کے قاتل ایک سفاک جنسی درندے کی کہانی لاہور، پاکستان کا ایک مصروف شہر، جہاں گلیوں میں بچوں کی آوازیں گونجتی تھیں ...